Thursday 7 March 2024

ہم ایسے نقیبوں کی حمایت نہیں کرتے

 ہم ایسے نقیبوں کی حمایت نہیں کرتے

حق بات جو کہنے کی جسارت نہیں کرتے

تنہائی شب میں بھی جو ہیں محوِ ریاضت

وہ لو گ دکھاوے کی عبادت نہیں کرتے

محفوظ کیا رہ پائے گا محلوں کا تقدّس

جو اپنے اساسوں کی حفاظت نہیں کرتے

راضی بہ رضا رہنا ہی شیوہ ہے ہمارا

’’ہم اپنے مقدّر کی شکایت نہیں کرتے ‘‘

جو ڈرتے ہیں دنیا کے مصائب سے الم سے

قیصر! وہی نادان محبت نہیں کرتے


عبدالصمد قیصر

No comments:

Post a Comment