اتنا ہی تو ہُوا ہے تجھے دیکھنے کے بعد
خُود کو بُھلا دیا ہے تجھے دیکھنے کے بعد
آنکھوں کو ان کا گوہر مقصود مِل گیا
ہاتھوں سے دل گیا ہے تجھے دیکھنے کے بعد
دیکھا تجھے تو کاٹ لیں ہاتھوں کی اُنگلیاں
کچھ ہوش کب رہا ہے تجھے دیکھنے کے بعد
سب کچھ ہے تُو ہی تُو یہاں ہم کچھ بھی ہیں نہیں
یہ سچ تو اب کُھلا ہے تجھے دیکھنے کے بعد
سیما عابدی
No comments:
Post a Comment