زندگی جس کی غزالی ہو گی
اس کی ہر بات نرالی ہو گی
میں سمجھتا تھا خیالی ہو گی
کیا خبر تھی کہ زوالی ہو گی
اپنی آنکھوں میں بسا کر اس نے
میری تصویر بنا لی ہو گی
رات بھر جاگتی ہیں وہ آنکھیں
نیند مجھ پہ ہی لٹا لی ہو گی
گر وہ زینت بنے میرے گھر کی
روز اپنی بھی دِوالی ہو گی
میری قسمت سے جوڑ تو قسمت
جاگتی جیتی جیالی ہو گی
اک خوشی کے لیے اس نے جعفر
اپنی ہر بات منا لی ہو گی
جعفر بڑھانوی
No comments:
Post a Comment