طنزیہ نمکین زعفرانی کلام
بیٹھے بٹھائے اک دن بس لے لیا تھا پنگا
گنجے سے مانگا کنگا پھر تھا ذرا میں کھنگا
اب تو اکیلے ہی وہ ہے برتھ ڈے منائے
تحفے میں اس کو سب ہی دیتے ہیں جب سے کنگا
نیکر پہن لو سر پہ،۔ گر پاس ہو نہ ٹوپی
پِھرتے ہو عورتوں میں سر لے کے اپنا ننگا
پاگل مِری تُو سُن لے، جواباً حضور بولے
بولا ہے مجھ کو پاگل، کیتا نہیں ہے چنگا
رن وے تو ہے تمہارا لے لو جہاز اپنا
میرا تھا مشورہ بس لیکن ہوا ہے دنگا
پُوچھا یہ داڑھی انکل! ہے کیوں چُھپائی پیچھے
بچہ شرارتی جب گنجے کے پیچھے لنگا
آنکھوں پہ ہاتھ رکھ کے اک منچلا یہ بولا
لشکارا ٹِنڈ کا توبہ، پردہ بھی نہ ٹنگا
اب تو بہت وہ خوش ہے جوؤں سے جان چُھوٹی
جعفر خضاب سے ناں بالوں کو اب تو رنگا
جعفر بشیر
No comments:
Post a Comment