Saturday 13 April 2024

نظر ثانی دامن میں تو چھید پڑے ہیں

 نظر ثانی 


دامن میں تو چھید پڑے ہیں

کیسے بھر کر لائیں تارے

ایک اک کر کے گر جائیں گے

رستے میں سارے کے سارے

پوری ہو پائے جو ہم سے

ایسی کوئی خواہش کر

اور کوئی فرمائش کر


ڈاکٹر ضیاءالرشید

No comments:

Post a Comment