عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
کانِ کرامت شانِ شفاعت صلی اللہ علیہ و سلم
مظہرِ شانِ دستِ قدرت صلی اللہ علیہ و سلم
رمزِ حیات و کنزِ خلقت صلی اللہ علیہ و سلم
مصدرِ ایماں جانِ عبادت صلی اللہ علیہ و سلم
وہ ہی حریمِ بزم رسالت صلی اللہ علیہ و سلم
وہ ہی نشانِ ختمِ نبوت صلی اللہ علیہ و سلم
عرش اور فرش میں ان کی شہرت صلی اللہ علیہ و سلم
گلشن گلشن ان کی نکہت صلی اللہ علیہ و سلم
وہ ہی ستونِ قصرِ نبوت صلی اللہ علیہ و سلم
وہ ہی علیم سرِّ وحدت صلی اللہ علیہ و سلم
نعلِ مقدس عرش کی زینت صلی اللہ علیہ و سلم
میرِ سیاحت صاحبِ رفعت صلی اللہ علیہ و سلم
ہر لبِ گل پر چرچا ان کا دشت و صحرا ذکر انہی کا
ہر جا ہر سُو ان کی شہرت صلی اللہ علیہ و سلم
ان کی مدحت رب کی سنت ان کی محبت اصل عبادت
اسمِ گرامی قلب کی راحت صلی اللہ علیہ و سلم
صدق و عدل و مروت پر ہے ان کے ہی قدموں کا اجارہ
منبعِ رحم و جود و سخاوت صلی اللہ علیہ و سلم
امتیں ساری روزِ محشر آپ ہی کی خدمت میں حاضر
آپﷺ ہی ہیں ماذون شفاعت صلی اللہ علیہ و سلم
نظمی تیری ساری کلفت آناً فاناً دور ہوئی ہے
دیکھی دیکھی درود کی برکت صلی اللہ علیہ و سلم
سید نظمی مارہروی
No comments:
Post a Comment