لکھ رہا ہوں نصاب خاموشی
ہو گی آج بے نقاب خاموشی
کرے جو کوئی سوال نفرت
ہے سب سے بہتر جواب خاموشی
جو چاہو نفرت کا حساب چکانا
تو پھر کرو بے حساب خاموشی
برا بھلا کوئی کہے جو تم کو
لبوں کو سینا ہے ثواب خاموشی
جو ہلکی سی آہٹ پہ جی، جی کا عادی
لگتی ہے اس کو عذاب خاموشی
لبوں کی جنبش کو ترسی آنکھیں
توڑو دو اب تو جناب خاموشی
عمران محمود
No comments:
Post a Comment