Sunday 2 June 2024

یہ کم نہیں علی کی فضیلت کے واسطے

عارفانہ کلام حمد نعت منقبت قصیدہ در مدح امیرالمومنین مولیٰ علیؑ


یہ کم نہیں علیؑ کی فضیلت کے واسطے

گھر دے دیا خدا نے ولادت کے واسطے

قرآن پاک نہج بلاغت کے واسطے

آئینہ جیسے رکھا ہو صورت کے واسطے

ہیں اہل خلد بھی جہاں خدمت کے واسطے

ہم خاکسار ہیں وہاں مدحت کے واسطے

روشن ہے مصحف رخ مولائے کائنات

قرآن آ رہا ہے تلاوت کے واسطے

چاندی سخاوتوں کی علیؑ بانٹتے رہے

سونا بچا لیا شب ہجرت کے واسطے

مدح علیؑ سنائیے بچوں کو رات دن

نسخہ بتا رہا ہوں ذہانت کے واسطے

چہرہ علیؑ کا سورۂ رحمان کی قسم

کام آ گیا تعارف قدرت کے واسطے

میثم فراز دار سے اعلان کر گئے

دل چاہیے علیؑ سے محبت کے واسطے

جو پوچھنا ہو مجھ سے نکیرین پوچھ لو

اب آ گئے علیؑ مِری نصرت کے واسطے

مل جائے گا لُٹی ہوئی آنکھوں کو اعتبار

موسیٰؑ چلو نجف کی زیارت کے واسطے

اے بوریہ نشیں! تِرے در کا فقیر ہوں

رضواں اُٹھا نہ لے مجھے جنت کے واسطے

تسنیم و سلسبیل وسیلے ہیں سب تِرے

یہ لوح یہ قلم تِری حُرمت کے واسطے

نیر علیؑ کے نام کی کرنوں سے بھیک مانگ

سُورج کے پاس کیا ہے تِری چھت کے واسطے


عباس رضا نیر

No comments:

Post a Comment