Sunday 2 June 2024

اک روز گدھوں نے کیا یہ مل کے فیصلہ

 طنزیہ و مزاحیہ کلام


اک روز گدھوں نے کیا یہ مل کے فیصلہ

اس بار الیکشن میں کھڑا ہو گا ہر گدھا


ہم سارے گدھے پارٹی اپنی بنائیں گے

دھوبی کا نہیں دیش کا بوجھا اٹھائیں گے

نعرہ سماج واد کا ہم بھی لگائیں گے

کھدر کا یونی فارم فٹافٹ سلائیں گے

سمبل ہمارا ہو گا الیکشن میں گلگلا

اس بار الیکشن میں کھڑا ہو گا ہر گدھا


اندرا ہٹاؤ کا نہ غریبی ہٹاؤ کا

نعرہ ہمارا ہو گا گدھوں کو بچاؤ کا

کھولیں گے دھوبی گھاٹ پر دفتر چناؤ کا

ڈٹ کر کریں گے سامنا ہر اک دباؤ کس

دھوبی کا ڈر ہے اور نہ دھوبی کے باپ کا

اس بار الیکشن میں کھڑا ہو گا ہر گدھا


بھاشن کی جگہ منچ پہ ڈھینچو سنائیں گے

اپنی اپوزیشن کو دو لتی جمائیں گے

جیتیں گے الیکشن تو حکومت بنائیں گے

پولیس میں ہم گدھوں کو بھی بھرتی کرائیں گے

سنسد میں جا کے دُم کو ہلائے گا ہر گدھا

اس بار الیکشن میں کھڑا ہو گا ہر گدھا


ٹاٹاؤں سے، برلاؤں سے، ہر ساہوکار سے

چوروں سے ڈاکوؤں سے ہر اک تھانیدار سے

لاکھوں کا چندہ لیں گے ہر اک ٹھیکیدار سے

گانٹھیں گے ہم بھی دوستی ہر پیروکار سے

تم سے ہی سب اک لیڈرو ہم نے یہی سیکھا

اس بار الیکشن میں کھڑا ہو گا ہر گدھا


اماں سے نہ انا سے بہو سے نہ بہن سے

نہ راج نارائن سے اٹل سے نہ چرن سے

نہ راج بھون، نہرو بھون، گاندھی بھون سے

سمبندھ نہیں ہم کو کسی واتا ورن سے

جھنڈے کا ہم بھی بیچ کے کھا جائیں گے ڈنڈا

اس بار الیکشن میں کھڑا ہو گا ہر گدھا


ہو گا گدھوں میں سب سے زیادہ جو نمبری

اس کو ہی ہم بنائیں گے پردھان منتری

داماد اور بیٹے کریں گے منسٹری

سالے گورنری تو بھتیجے کلیکٹری

ہر اک گدھی بنے گی مہیلاؤں کی نیتا

اس بار الیکشن میں کھڑا ہو گا ہر گدھا


اک روز گدھوں نے کیا یہ مل کے فیصلہ

اس بار الیکشن میں کھڑا ہو گا ہر گدھا


پاگل عادل آبادی

No comments:

Post a Comment