عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
نعت سرکارﷺ کی جب وِردِ زباں ہوتی ہے
مجھ پہ کُھلتی ہے حقیقت جو نہاں ہوتی ہے
مِدحتِ سرورِ کونینﷺ تو ہے کارِ خدا
ہم گُنہ گار سے بندوں سے کہاں ہوتی ہے
نُطق فرماتے نہیں وحیِ الٰہی کے سوا
بات اللہ کی اور انؐ کی زباں ہوتی ہے
سیرتِ شبرؑ و شبیرؑ کے ہر پہلو سے
سیرتِ سیدِ لولاکﷺ عیاں ہوتی ہے
دیکھتا ہوں جو کوئی قافلہ سُوئے طیبہ
آتشِ عشق مِری اور جواں ہوتی ہے
دُشمنِ سرورِ دیںؐ کا جو کبھی سامنا ہو
تیر الفاظ، زباں میری کماں ہوتی ہے
یہ فقط شانِ کریمیﷺ ہے وگرنہ تسنیم
جائے دُشمن بھی بھلا جائے اماں ہوتی ہے
تسنیم عباس قریشی
No comments:
Post a Comment