یہ اک احساس ہی کتنا کڑا ہے
کہ تیرے بعد بھی جینا پڑا ہے
کوئی میری قد و قامت نہ دیکھے
میرے اندر کوئی مجھ سے بڑا ہے
عنایت ہے یہ میرے دوستوں کی
جو نیزہ میرے سینے میں گڑا ہے
میسر ہے مجھے جو میری خاطر
اکیلا ساری دنیا سے لڑا ہے
صداقت لاکھ ہو جذبوں میں سرور
مگر کچا گھڑا کچا گھڑا ہے
سرور خان سرور
No comments:
Post a Comment