Sunday 2 June 2024

ہے جو چوگرد مرے نور کا ہالہ سائیں

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


ہے جو چوگرد مرے نور کا ہالہ سائیں

میں نے پہنی ہے ترے نام کی مالا سائیں

تازگی جسم کے ہر انگ میں پھیلی ہوئی ہے

اور ہے روح کے آنگن میں اجالا سائیں

نام لینے سے ہی آجاتی ہے ہونٹوں پہ مٹھاس

ہے ترا نام ہی کچھ ایسا نرالا سائیں

ہر کڑے وقت میں، مشکل میں وسیلہ تیرا

بڑھ کے دیتا ہے مری جاں کو سنبھالا سائین

ناؤ جب ڈوبتی جاتی تھی، ترا اسم پڑھا

اور پھر ڈوبتی ناؤ کو اچھالا سائیں

ساعتِ حشر ہو، پُل ہو، یا ہو دروازۂ خلد

کام آتا ہے ترے گھر کا حوالہ سائیں


افتخار حیدر

No comments:

Post a Comment