عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
ہے جو چوگرد مرے نور کا ہالہ سائیں
میں نے پہنی ہے ترے نام کی مالا سائیں
تازگی جسم کے ہر انگ میں پھیلی ہوئی ہے
اور ہے روح کے آنگن میں اجالا سائیں
نام لینے سے ہی آجاتی ہے ہونٹوں پہ مٹھاس
ہے ترا نام ہی کچھ ایسا نرالا سائیں
ہر کڑے وقت میں، مشکل میں وسیلہ تیرا
بڑھ کے دیتا ہے مری جاں کو سنبھالا سائین
ناؤ جب ڈوبتی جاتی تھی، ترا اسم پڑھا
اور پھر ڈوبتی ناؤ کو اچھالا سائیں
ساعتِ حشر ہو، پُل ہو، یا ہو دروازۂ خلد
کام آتا ہے ترے گھر کا حوالہ سائیں
افتخار حیدر
No comments:
Post a Comment