Tuesday 11 June 2024

جب رحل دل پہ نعت تلاوت نہیں ہوئی

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


جب رحلِ دل پہ نعت تلاوت نہیں ہوئی

محسوس یہ ہُوا کہ عبادت نہیں ہوئی

اب تک تمہارے لہجے کی تلخی بتاتی ہے

شاید تمہیں درودﷺ کی عادت نہیں ہوئی

جیسے مدینہ آیا نگاہوں کے سامنے

اشکوں کو انتظار کی زحمت نہیں ہوئی

گُزرا ہے دل کے راستے میلاد کا جلوس

کیسے کہوں میں آقاﷺ زیارت نہیں ہوئی

جب تک قلم نہ اسمِ محمدﷺ سے مَس ہُوا

بزمِ سخن میں حرف کی عزت نہیں ہوئی

کب سر نہیں جھُکایا درِ شہرِ علمﷺ پر

کب معرفت کے رزق میں وسعت نہیں ہُوئی


حسنین محسن

No comments:

Post a Comment