Sunday 9 June 2024

لے چلو مجھ کو طیبہ خدا کے لیے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


لے چلو مجھ کو طیبہ خدا کے لیے

دل پریشان ہے مصطفیٰؐ کے لیے

اک تجلّی ادھر بھی برائے کرم

کاسۂ چشم وا ہے ضیاء کے لیے

آپؐ کا ذکر ہے، آپؐ کا نام ہے

ابتداء کے لیے، انتہاء کے لیے

میں نے دیکھا ہے دامن مِرا بھر گیا

لب ہلے بھی نہ تھا مُدعا کے لیے

آپؐ آئے مٹی دہر سے گُمرہی

راہی بے تاب تھے رہنما کے لیے

اس میں دنیا کا ارماں نہ آئے کبھی

دل ہے عشقِ شہِ دو سراؐ کے لیے

اپنے دامن میں اشکوں کے موتی فدا

لے چلو سرورِ انبیاءﷺ کے لیے


فدا خالدی دہلوی

No comments:

Post a Comment