Thursday 6 June 2024

صرف ریشم نہیں تلوار بھی ہو سکتے ہیں

 صرف ریشم نہیں تلوار بھی ہو سکتے ہیں

یہ جو مظلوم ہیں خُونخوار بھی ہو سکتے ہیں

ہم کسی عہدِ وفا کے لیے پابند نہیں

ہم تِرے نام سے بیزار بھی ہو سکتے ہیں

ہو مقدر میں اندھیرا یہ ضروری تو نہیں

خوابِ غفلت سے وہ بیدار بھی ہو سکتے ہیں

کسی مظلوم کے جُھلسے ہوئے چہرے کی طرح

یہ کسی اور کے رُخسار بھی ہو سکتے ہیں

میرے شہروں میں قیامت سی مچانے والے

ہاتھ باندھے پسِ دیوار بھی ہو سکتے ہیں


صبیحہ صبا

No comments:

Post a Comment