صرف ریشم نہیں تلوار بھی ہو سکتے ہیں
یہ جو مظلوم ہیں خُونخوار بھی ہو سکتے ہیں
ہم کسی عہدِ وفا کے لیے پابند نہیں
ہم تِرے نام سے بیزار بھی ہو سکتے ہیں
ہو مقدر میں اندھیرا یہ ضروری تو نہیں
خوابِ غفلت سے وہ بیدار بھی ہو سکتے ہیں
کسی مظلوم کے جُھلسے ہوئے چہرے کی طرح
یہ کسی اور کے رُخسار بھی ہو سکتے ہیں
میرے شہروں میں قیامت سی مچانے والے
ہاتھ باندھے پسِ دیوار بھی ہو سکتے ہیں
صبیحہ صبا
No comments:
Post a Comment