عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
کچھ ہوتی نہیں کاسۂ سائل سے عطا دور
بینا ہو اگر دل تو نہیں ان کی ضیا دور
بہتا ہے سرِ دشت وہ دریائے محبت
دُھلتی ہیں جہاں لغزشیں ہوتی ہے خطا دور
وہ دل جو مچلتا ہے حضوری کی طلب میں
اس دل سے نہیں ہوتی مدینے کی فضا دور
پنہاں نہیں اس چشمِ عنایت سے کوئی بھید
اس حُسنِ سماعت سے نہیں کوئی صدا دور
راشد تاثیر
No comments:
Post a Comment