Tuesday 11 June 2024

کچھ ہوتی نہیں کاسۂ سائل سے عطا دور

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


کچھ ہوتی نہیں کاسۂ سائل سے عطا دور

بینا ہو اگر دل تو نہیں ان کی ضیا دور

بہتا ہے سرِ دشت وہ دریائے محبت

دُھلتی ہیں جہاں لغزشیں ہوتی ہے خطا دور

وہ دل جو مچلتا ہے حضوری کی طلب میں

اس دل سے نہیں ہوتی مدینے کی فضا دور

پنہاں نہیں اس چشمِ عنایت سے کوئی بھید

اس حُسنِ سماعت سے نہیں کوئی صدا دور


راشد تاثیر

No comments:

Post a Comment