Sunday 9 June 2024

اس کو وداع کر کے میں بیقرار رویا

 اس کو وداع کر کے، میں بے قرار رویا

مانند ابر تیرہ،۔ زار و قطار رویا

طاقت کسی میں غم کے سہنے کی اب نہیں ہے

اک دل فگار اٹھا، اک دل فگار رویا

اک گھر تمام گلشن، پھر خاک کا بچھونا

میں گور سے لپٹ کر دیوانہ وار رویا

تجھ سے بچھڑ کے میں بھی اک خاک ہو گیا ہوں

تربت پہ تیری آ کے، میرا غبار رویا


شمس الرحمٰن فاروقی

No comments:

Post a Comment