درد بھی آپ کی عطا صاحب
آپ ہی کیجیے دوا صاحب
مجھ کو اقراء بسم رب سکھلا
میں نہیں حرف آشنا صاحب
تیری اس دل فریب دنیا میں
دل نہیں لگ رہا صاحب
آپ خود سے ہی رحم کر دیجے
میری اپنی بساط کیا صاحب
میں کسی کا نہیں ہوا پہلے
اب تو جیسا ہوں آپ کا صاحب
جس گھڑی مرتبے عطا ہوں گے
میرے ماں باپ کی بقاء صاحب
حسن اعزاز
No comments:
Post a Comment