بات سے بات نکلتی ہی گئی بات کے بعد
عشق بڑھتا ہی گیا اس سے ملاقات کے بعد
چھوڑتے وقت پلٹ کر بھی نہ دیکھا اس کو
جس سے قسمت نے ملایا تھا مناجات کے بعد
اب وہ مایوسی کا عالم ہے کہ دل ڈرتا ہے
کیا خبر دن بھی اندھیرا ہو سیاہ رات کے بعد
سات سے پہلے مِرے دل میں مکیں پانچ ہوئے
اور بارہ سے محبت ہے مگر سات کے بعد
دسترس عشق کی تکمیل کہاں ہے مہ وش
اک تقاضہ ہے جو ہوتا ہے خرافات کے بعد
مہوش احسن لاشاری
No comments:
Post a Comment