Tuesday 4 June 2024

بات سے بات نکلتی ہی گئی بات کے بعد

 بات سے بات نکلتی ہی گئی بات کے بعد

عشق بڑھتا ہی گیا اس سے ملاقات کے بعد

چھوڑتے وقت پلٹ کر بھی نہ دیکھا اس کو 

جس سے قسمت نے ملایا تھا مناجات کے بعد

اب وہ مایوسی کا عالم ہے کہ دل ڈرتا ہے

کیا خبر دن بھی اندھیرا ہو سیاہ رات کے بعد

سات سے پہلے مِرے دل میں مکیں پانچ ہوئے

اور بارہ سے محبت ہے مگر سات کے بعد

دسترس عشق کی تکمیل کہاں ہے مہ وش

اک تقاضہ ہے جو ہوتا ہے خرافات کے بعد


مہوش احسن لاشاری

No comments:

Post a Comment