Saturday 8 June 2024

ان کی شایان بلاغت کا نظارا دیکھو

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


اَن کی شایانِ بلاغت کا نظارا دیکھو

عشقِ حیدرؑ میں محو ہیں آ کنارا دیکھو

کیا نصیبے زمانے کہ وہ سانسیں لیتے

پل ہیں کیا پل یاں صدیوں میں اجارا دیکھو

زندگی ساری گزاری ہے فقر پر مبنی

نور بر چہرۂ وحدت کا اجالا دیکھو

گفت ایسی کہ مدہوش ہوں معشوق جہاں

پاس جو اُن کے میں قرباں گر اشارا دیکھو

لوگ سمجھے ہیں اک بوند عطا ان سے ہوئی

لاکھ کروڑوں ہی دھاروں کا ہے قطرہ دیکھو

واللہ، واللہ، آؤ پل میں مصائب ہوں دور

خوش ہے ان پر میرے آقاؐ کا ستارا دیکھو

خاک ہو جائیں گے عمراں جو جلتے پھرتے

زندگی ان ہی کی میں ان کا خسارا دیکھو


عمران محمود

No comments:

Post a Comment