جھنکار کا رشتہ تو ہے زنجیر سے سائیں
کیوں لوگ پریشاں ہوئے تعبیر سے سائیں
کچھ لوگ ابھی شہر میں ایسے بھی ہیں خوش پوش
جو آگ لگا دیتے ہیں تقریر سے سائیں
حق بولنے کا حوصلہ اب ہم میں نہیں ہے
نسبت تو نکلتی رہی شبیرؑ سے سائیں
تدبیر پہ موقوف ہے دنیا کی حکومت
ہم لوگ الجھتے رہے تقدیر سے سائیں
رہنے دو ابھی آئینہ خانے میں کوئی عکس
کچھ دل تو بہل جاتا ہے تصویر سے سائیں
پہلے ہی بہت دیر ہوئی آنے میں ان کے
اب جان نکل جائے گی تاخیر سے سائیں
تدبیر کچھ ایسی کرو 💚الفت کے نگہباں
بچھڑے نہ کوئی رانجھا کسی ہیر سے سائیں
بسمل عارفی
No comments:
Post a Comment