Monday 10 June 2024

جھنکار کا رشتہ تو ہے زنجیر سے سائیں

 جھنکار کا رشتہ تو ہے زنجیر سے سائیں

کیوں لوگ پریشاں ہوئے تعبیر سے سائیں

کچھ لوگ ابھی شہر میں ایسے بھی ہیں خوش پوش

جو آگ لگا دیتے ہیں تقریر سے سائیں

حق بولنے کا حوصلہ اب ہم میں نہیں ہے

نسبت تو نکلتی رہی شبیرؑ سے سائیں

تدبیر پہ موقوف ہے دنیا کی حکومت

ہم لوگ الجھتے رہے تقدیر سے سائیں

رہنے دو ابھی آئینہ خانے میں کوئی عکس

کچھ دل تو بہل جاتا ہے تصویر سے سائیں

پہلے ہی بہت دیر ہوئی آنے میں ان کے

اب جان نکل جائے گی تاخیر سے سائیں

تدبیر کچھ ایسی کرو 💚الفت کے نگہباں

بچھڑے نہ کوئی رانجھا کسی ہیر سے سائیں


بسمل عارفی

No comments:

Post a Comment