Monday 10 June 2024

پھر آئی فصل گل اے یار دیکھیے کیا ہو

 پھر آئی فصلِ گُل اے یار دیکھیے کیا ہو

جنوں کا دل میں چُبھا خار دیکھیے کیا ہو

سب آشنا ہوئے اس کے بچھڑتے بیگانے

ہوئی ہے بے کسی اب یار دیکھیے کیا ہو

چمن میں باندھنے کو آشیانۂ بلبل

گُلوں نے جمع کیے خار دیکھیے کیا ہو

ہوا ہے یہ 💚دل دیوانہ قابل زنجیر

کُھلے ہیں گیسوئے دلدار دیکھیے کیا ہو

وہ سرو قد کی محبت کا طوق جوں قمری

ہوا ہے میرے گلے ہار دیکھیے کیا ہو

وہ عزلت اب مِرا بوجھے گا غم کہ آرسی دیکھ

ہوا ہے اپنا گرفتار دیکھیے کیا ہو


ولی عزلت

No comments:

Post a Comment