Wednesday 12 June 2024

الحمداللہ میرے لیے کائنات ہے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


الحمداللہ میرے لیے کائنات ہے

جو ڈائری میں پاک محمدؐ کی نعت ہے

اک لفظِ نعت اترا جبینِ دماغ پر

یہ عشقِ با مراد کی پہلی زکوات ہے

تنہائی کے خیال سے ہٹ کر پڑھوں درود

اس کام میں خدا بھی مِرے ساتھ ساتھ ہے

اک سبزگی کا مان بقاء کی دلیل ہے

ورنہ یہ کائنات بڑی بے ثبات ہے

لب پر درودﷺ! نعمتِ عظمیٰ کا آئینہ

یہ خاص وقت جیسے کہ روح الحیات ہے

سارا مدینہ اپنے ہی اندر سمو لیا

یہ قلبِ محترم کی بڑی واردات ہے

یثرب کو جب سے میں نے مدینہ پکارا ہے

اس وقت سے ہی میری یقینی نجات ہے

یہ کائناتِ عشق کا ہے محترم اصول

اک اسمِ مصطفیٰﷺ ہی یہاں دینیات ہے

مہوش دیارِ نور کی پہلی گلی میں ہوں

پکڑا ہوا کسی کی دعاؤں نے ہاتھ ہے


مہوش احسن لاشاری

No comments:

Post a Comment