عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
آئینۂ دنیا میں ہر سمت سجا ہے تُو
ہر زخم کا مرہم ہے، ہر غم کی دوا ہے تُو
اب تیرے سوا کوئی آنکھوں میں نہیں جچتا
اس قلب کی دھڑکن میں اب نغمہ سرا ہے تُو
جس وقت نہ کچھ ہوگا اُس وقت بھی تُو ہوگا
معمار نہیں کوئی، خود خلقِ سوا ہے تُو
تُو اپنے غلاموں کو مایوس نہیں کرتا
جس دل نے تجھے ڈھونڈا اُس دل سے ملا ہے تُو
جو کچھ ہے مرے گھر میں سب تیرے کرم سے ہے
رہتی ہے انا یا رب! اور جانِ انا ہے تُو
انا دہلوی
No comments:
Post a Comment