Tuesday 4 June 2024

آئینۂ دنیا میں ہر سمت سجا ہے تو

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


آئینۂ دنیا میں ہر سمت سجا ہے تُو

ہر زخم کا مرہم ہے، ہر غم کی دوا ہے تُو

اب تیرے سوا کوئی آنکھوں میں نہیں جچتا

اس قلب کی دھڑکن میں اب نغمہ سرا ہے تُو

جس وقت نہ کچھ ہوگا اُس وقت بھی تُو ہوگا

معمار نہیں کوئی، خود خلقِ سوا ہے تُو

تُو اپنے غلاموں کو مایوس نہیں کرتا

جس دل نے تجھے ڈھونڈا اُس دل سے ملا ہے تُو

جو کچھ ہے مرے گھر میں سب تیرے کرم سے ہے

رہتی ہے انا یا رب! اور جانِ انا ہے تُو


انا دہلوی

No comments:

Post a Comment