Thursday 1 August 2024

ہے کون رونق چمن حسن بھی ہیں حسین بھی

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


ہے کون رونقِ چمن، حسنؑ بھی ہیں حسینؑ بھی 

گُلاب اور نسترن، حسنؑ بھی ہیں حسینؑ بھی

سخاوتوں کی داستاں زباں زدِ عوام ہے

کرم کے بحرِ موجزن، حسنؑ بھی ہیں حسینؑ بھی

ملی ہیں جن کو فخرِ کائنات کی شباہتیں

مِرے نبیؐ کا بانکپن، حسنؑ بھی ہیں حسینؑ بھی

قرارِ قلبِ فاطمہؑ،۔ سکونِ قلبِ مرتضیٰؑ

نبیؐ کے باغ کی پھبن، حسنؑ بھی ہیں حسینؑ بھی

لگے ہیں ایک شاخ پر گُلاب بے مثال دو

مہک رہے ہیں گُلبدن، حسنؑ بھی ہیں حسینؑ بھی

سوال ہو گا؛ کس نے دین کی بچائی آبرو؟

کہیں گے سارے مرد و زن، حسنؑ بھی ہیں حسینؑ بھی


اشفاق احمد غوری

No comments:

Post a Comment