عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
فضیلت کی خاطر مدارت جُڑی ہے
گھرانے سے تیرے طہارت جُڑی ہے
تِرےؑ باباﷺ کا روضہ رشکِ خلائق
فرشتوں کی ہر پل زیارت جُڑی ہے
ہے ممتاز رکھنے کو بس وہ ہی کافی
جو اِک الہ کی عبارت جُڑی ہے
ہے تذلیل جاری مسلسل جہاں میں
تِرےؑ دُشمنوں سے حقارت جُڑی ہے
نہیں کرتے وہ ہی بیاں بس حقیقت
یہاں دِیں سے جن کی تجارت جُڑی ہے
تِرےؑ نام کے صدقے کب ہے غریبی
وظیفے سے اس کے امارت جُڑی ہے
علیؑ نام سرتاج تیرےؑ کا وہ ہے
کہ ایماں کی جس سے حرارت جُڑی ہے
حسینؑ و حسنؑ تیرےؑ جنّت کے وارث
قیامت میں جن سے صدارت جُڑی ہے
لگے ڈھیر آئیں نظر اب سخن کے
حوالے سے تیرےؑ ادارت جُڑی ہے
وقار احمد
No comments:
Post a Comment