رونے والے رو دیتے ہیں
ہنسنے والے ہنستے ہیں
اجڑے لوگوں کی دنیا میں
اجڑے لوگ ہی بستے ہیں
وقت بدل جائے تو سب
لفظ ہزاروں کستے ہیں
نوٹوں پہ اب بک جاتے ہیں
لوگ یہ کتنے سستے ہیں
غیروں کی تم باتیں چھوڑو
مجھ کو اپنے ڈستے ہیں
عشق کرو گے تو جانو گے
کتنے مشکل رستے ہیں
دل میں گر ایماں نہیں ہے
دل بھی گویا خستے ہیں
عاصم خیالوی
No comments:
Post a Comment