Sunday 11 August 2024

رونے والے رو دیتے ہیں

 رونے والے رو دیتے ہیں

ہنسنے والے ہنستے ہیں

اجڑے لوگوں کی دنیا میں

اجڑے لوگ ہی بستے ہیں

وقت بدل جائے تو سب

لفظ ہزاروں کستے ہیں

نوٹوں پہ اب بک جاتے ہیں

لوگ یہ کتنے سستے ہیں

غیروں کی تم باتیں چھوڑو 

مجھ کو اپنے ڈستے ہیں

عشق کرو گے تو جانو گے

کتنے مشکل رستے ہیں

دل میں گر ایماں نہیں ہے

دل بھی گویا خستے ہیں 


عاصم خیالوی

No comments:

Post a Comment