عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
یثرب کی رہگزار ہو اور پائے آرزُو
یا رب کسی طرح تو یہ بر آئے آرزو
ارمان طوافِ کعبہ کے ایمان بن گئے
مُرجھا کے دُونے کِھل گئے گُلہائے آرزو
غارِ حِرا کے پاس کہیں جا کے بس رہوں
دل میں مچل رہی ہے یہ دُنیائے آرزو
ہر شے ہے اختیارِ محمدﷺ میں دوستو
دامن ہزار شوق سے پھیلائے آرزو
وہ حادثاتِ دہر سے محفوظ ہو گیا
جس کو درِ رسولﷺ پہ لے جائے آرزو
وہ آ گئی ہے جشنِ وُرود نبیﷺ کی صُبح
ساغر سرُور و کیف کے چھلکائے آرزو
ساغر صدیقی
No comments:
Post a Comment