Saturday, 3 August 2024

دل شیفتہ ہے ایسے بدیع الجمال کا

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


دل شیفتہ ہے ایسے بدیع الجمال کا

جو ہے حبیب ایک عدیم المثال کا

موسیٰؑ میں رعب داب تمہارے جمال کا

یوسفؑ میں ایک شمہ تمہارے جمال کا

اے ختمِ انبیاءﷺ تِرے قربان جان و دل

مظہر ہے تُو خدا کے جمال و جلام کا

عرشِ بریں کو ہو تِرے نعلین سے شرف

موسیٰؑ کو حکم طُور پر اخلع نعال کا

مظہر ہے صاف سورۂ مزمل اے حبیبؐ

کم رتبہ ہو گیا تِرے کمل سے شال کا

قرآن معجزہ ہے بلا وہم و ریب و شک

اس میں نہیں ہے دخل ذرا احتمال کا

اصحابؓ و اہل بیتؑ کا ہے جاں نثار خاص

جو ہے غلام دل سے محمدﷺ کی آلؑ کا

انصارِ جاں نثار سے رکھتا ہوں سلسلہ

شمشاد میں غلام ہوں احمدﷺ کی آلؑ کا


شمشاد لکھنوی

محمد عبدالاحد

No comments:

Post a Comment