عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
دل شیفتہ ہے ایسے بدیع الجمال کا
جو ہے حبیب ایک عدیم المثال کا
موسیٰؑ میں رعب داب تمہارے جمال کا
یوسفؑ میں ایک شمہ تمہارے جمال کا
اے ختمِ انبیاءﷺ تِرے قربان جان و دل
مظہر ہے تُو خدا کے جمال و جلام کا
عرشِ بریں کو ہو تِرے نعلین سے شرف
موسیٰؑ کو حکم طُور پر اخلع نعال کا
مظہر ہے صاف سورۂ مزمل اے حبیبؐ
کم رتبہ ہو گیا تِرے کمل سے شال کا
قرآن معجزہ ہے بلا وہم و ریب و شک
اس میں نہیں ہے دخل ذرا احتمال کا
اصحابؓ و اہل بیتؑ کا ہے جاں نثار خاص
جو ہے غلام دل سے محمدﷺ کی آلؑ کا
انصارِ جاں نثار سے رکھتا ہوں سلسلہ
شمشاد میں غلام ہوں احمدﷺ کی آلؑ کا
شمشاد لکھنوی
محمد عبدالاحد
No comments:
Post a Comment