Monday 12 August 2024

ہیں ارض و سما مظہر انوار محمد

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


ہیں ارض و سما مظہر انوارِ محمدﷺ

ہیں کون و مکاں منظر آثارِ محمدﷺ

کیا عرض کریں گرمیِ بازار محمدﷺ

خود رب محمدﷺ ہے خریدار محمدﷺ

محدود نہیں وسعت دربار محمدﷺ

جب فرش سے تا عرش ہے گلزار محمدﷺ

ملتا ہے اسے حق کی عبادت کا سلیقہ

جو بندۂ مخلص ہے پرستار محمدﷺ

ایوانِ قدم کس کی تجلی سے ہے روشن

خود سوچئے ہے کون طلبگار محمدﷺ

خاکِ در والا کا ہے جس آنکھ میں سرمہ

زیبا ہے اسی آنکھ کو دیدارِ محمدﷺ

سدرہ پہ ہوئی ختم جو جبریل کی پرواز

طے کر گئی ہر فاصلہ رفتارِ محمدﷺ

ہے اس کی نظر پردہ کشائے دم عیسیٰ

بڑھ کر ہے مسیحا سے بھی بیمار محمدﷺ

ہے ہوشِ خودی حائل ادراکِ حقیقت

بے ہوش پر کھل جاتے ہیں اسرار محمدﷺ


بے ہوش محبوب نگری

No comments:

Post a Comment