عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
زر کی، نہ سیم کی، نہ نگینے کی بات کر
کرنی ہی ہے تو مجھ سے مدینے کی بات کر
بے کار ہیں چمن کے گلابوں کی خوشبوئیں
تُو میرے مصطفیٰﷺ کے پسینے کی بات کر
اِک میں ہوں اور ایک ہے دریائے رنج و غم
شہرِ نبیﷺ کو جاتے سفینے کی بات
عشقِ رسول پاکﷺ جو دل سے ہے لاپتہ
اس دولتِ نہاں کی، دفینے کی بات کر
بیٹھا ہوں سر جُھکا کے ابھی احترام میں
تُو میرے پاس آ کے مدینے کی بات کر
اسماعیل سیفی
No comments:
Post a Comment