Saturday 17 August 2024

زر کی نہ سیم کی نہ نگینے کی بات کر

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


زر کی، نہ سیم کی، نہ نگینے کی بات کر

کرنی ہی ہے تو مجھ سے مدینے  کی بات کر

بے کار ہیں چمن کے گلابوں کی خوشبوئیں

تُو میرے مصطفیٰﷺ کے پسینے کی بات کر

اِک میں ہوں اور ایک ہے دریائے رنج و غم

شہرِ نبیﷺ کو جاتے سفینے کی بات

عشقِ رسول پاکﷺ جو دل سے ہے لاپتہ

اس دولتِ نہاں کی، دفینے کی بات کر 

بیٹھا ہوں سر جُھکا کے ابھی احترام میں

تُو میرے پاس آ کے مدینے کی بات کر


اسماعیل سیفی

No comments:

Post a Comment