Monday 12 August 2024

نیو کلیر ونٹر سے اقتباس

 نظم "نیو کلیر ونٹر" سے اقتباس


مگر اس مقامِ عذابِ المناک پر

نطقِ گویا کو لازم ہے اظہارِ حق کے لیے

صوتِ جادو اثر لا مکاں کے الُوہی ترنم سے مانگے

بیاضِ ازل سے کوئی حرفِ کُن ڈھونڈ لائے

جو ممکن ہو تو شاخِ زیتوں سے کلکِ ایمن تراشے

کہ لوحِ بقاء پر زمیں کے مقدر کی تحریر پھر سے نہ اُتری

تو ہم نائب اللہ فی الارض

اپنے ہاتھوں سے تعمیر کردہ جہنم میں جلتے، پگھلتے رہیں گے


نزہت صدیقی


No comments:

Post a Comment