عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
عالم زر سے جو حبِ حیدری لکھا گیا
یوں مقدر روشنی در روشنی لکھا گیا
دو جہاں میں مجھ کو ان کے نام سے جانا گیا
کام میرا صرف ان کی چاکری لکھا گیا
لکھ رہے تھے سب عریضے میں ہزاروں حاجتیں
اور مجھ سے اک فقط اسمِ علیؑ لکھا گیا
ہاں فقط اسمِ علیؑ دھڑکن کی جو آواز ہے
اس صدا کو صورتِ حرفِ جلی لکھا گیا
موت ہے ملنے کاان سے خوبصورت اہتمام
اس خوشی میں، موت کو بھی زندگی لکھا گیا
یوں جواں فرزند پہ روئی نہیں پھر اس کے بعد
جب سے مولا نے کہا وہ قنبری لکھا گیا
یا علیؑ! انعام دیجیے آج ہے تیرا رجب
یہ قصیدہ ہے برائے دلبری لکھا گیا
حرفِ کُن سے کم نہیں ہے نام مولا بالیقیں
ہو گیاعقدہ کُشا جب جب علیؑ لکھا گیا
منقبت لکھنے لگی ثروت پھر اس کے بعد کب
کوئی مجھ سے اور حرفِ شاعری لکھا گیا
ثروت رضوی
No comments:
Post a Comment