Sunday 11 August 2024

محبت تو عبادت ہے

 محبت


محبت تو عبادت ہے

سمجھ پاؤں تو راحت ہے

نہ سمجھوں تو اذیت ہے

یہاں ڈرنا تو بدعت ہے 

سبھی کی اس میں شرکت ہے

نگاہوں  کی تجارت ہے

یہ دل کی اک شرارت  ہے

میں کہہ دوں کچھ اجازت ہے

مجھے تم سے محبت ہے 


حماد باقر

No comments:

Post a Comment