ایک دیوار نے کہا مجھ سے
تُو کبھی ہاتھ تو ملا مجھ سے
بھیجتا ہے جو روز نان و نمک
مطمئن ہے مِرا خدا مجھ سے
تجھ کو چھونے کے بعد لگتا ہے
جل اُٹھا ہے کوئی دِیا مجھ سے
مجھ سے مل کے سمیٹ لے سایہ
پیڑ لگتا ہے کچھ خفا مجھ سے
بے نمو شاخچے اُٹھا لے جا
ایک دن باغ نے کہا مجھ سے
تو کسی روز مجھ سے ملنے آ
اور آ کر مجھے ملا مجھ سے
۔۔
عتیق احمد
No comments:
Post a Comment