عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
وہ ہادی
جس کو فکر دو جہاں لاحق تھی برسوں سے
مسائل ذہن میں تھے
اور نظر تھی سارے عالم پر
زمانے بھر کی بد چلنی نے جب بیتاب کر ڈالا
قدم بڑھنے لگے
اک پُر سکوں ماحول کی جانب
جہاں فرصت ملے سنجیدگی سے غور کرنے کی
ہر اک پہلو سے جب غارِ حِرا بہتر نظر آیا
تو ہادی نے اسی کو عارضی مسکن بنا ڈالا
کئی راتوں کی بے خوابی
کئی برسوں کی بیتابی
یقیناً ختم ہونی تھی
کہ پہنچا قاصدِ اول
سُنایا حکمِ ربانی
پڑھائے چار جملے
دونوں عالم ہو گئے روشن
وہ ہادی حاملِ قرآن ہے
اذنِ خدا ہے
یقیناً محسن انسانیت ہے
سارے عالم کا
ایس ایم عقیل
No comments:
Post a Comment