Monday 12 August 2024

تجھ ایسا کوئی پیکر اوصاف حمیدہ

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


تجھ ایسا کوئی پیکر اوصافِ حمیدہ

تاریخ کے اوراق میں دیدہ نہ شنیدہ

اسلوبِ الہٰی میں کہے کون تِری نعت

قرآن کی صورت میں لکھے کون قصیدہ

لفظوں کی جگہ پھول ہوں قرطاس کی زینت

سرکارﷺ کی مدحت ہے میاں کار کشیدہ

حسرت ہے تِری دید کی آنکھوں میں جواں تر

اور میں اسی حسرت میں ہوا عمر رسیدہ

الله نے قد اور بھی اونچا کیا میرا

میں ان کی اطاعت میں ہوا جتنا خمیدہ

خوشبو ہے فقط تیرے پسینے ہی سے خوشبو

ہر گل ہے گلستاں کا تِرے دم سے دمیدہ

سرکار نے مجھ کو ہے جمیل ایسا نوازا

نے حال پریشاں ہے نہ دامان دریدہ


صادق جمیل

No comments:

Post a Comment