Monday, 5 August 2024

بس نمائش کی اک کمی ہے

 بس نُمائش کی اِک کمی ہے

ورنہ آنکھوں میں وہ نمی ہے

صرف اجسام یخ نہیں ہیں

برف جذبوں پہ بھی جمی ہے

باقی تو ٹھیک ٹھاک ہوں میں

بس طبیعت میں بے کَلی ہے

صرف ہم تم نہیں پریشاں

شہر کا، شہر ہی غمی ہے

گھر کی سب پائیداری احمد

ایک دیوار پر تھمی ہے


فیصل احمد

No comments:

Post a Comment