عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
علیؑ کے بیٹے کی نگری میں جاؤں، مر جاؤں
درِ حسینؑ پہ سر کو جھکاؤں، مر جاؤں
نکالے روح ملک میری عزا خانے سے
غمِ حسینؑ میں آنسو بہاؤں، مر جاؤں
نجف سے کرب و بلا شام سے میں ہوتا ہوا
نبیﷺ کی بیٹی کی تربت پہ آؤں، مر جاؤں
ظہور جلدی ہو اے مولا بقیتہ اللہ
انہیں بتولؑ کا نوحہ سناؤں، مر جاؤں
نجف میں خالقِ آدم کو جا کے سجدہ کروں
میں اپنی قبر نجف میں بناؤں، مر جاؤں
خدایا اتنی سی مہلت دے زندگی کی مجھے
میں اپنے بیٹے کو حلقے میں لاؤں، مر جاؤں
میں عرشِ ماتمِ شبیرؑ کی بنوں زینت
لہو حسینؑ کی رہ میں بہاؤں، مر جاؤں
علیؑ کی راہ میں مرنا ہی میرا جینا ہے
علیؑ کی راہ سے گر دور جاؤں، مر جاؤں
رافع بخاری
No comments:
Post a Comment