یہ فریبی سیاست نہیں چاہیے
اب خیالوں کی جنت نہیں چاہیے
تم ترقی فحاشی کو کہتے رہو
ہم کو غیرت کی قیمت نہیں چاہیے
قتل ہونے کو کہتے ہو تم حادثہ
ایسی جھوٹی حقیقت نہیں چاہیے
عام کرتے ہو جو جام و ساغر کو تم
ان گناہوں کی لذت نہیں چاہیے
صدر صاحب سے کہہ دو یہ ذرہ زرا
کوئی تازہ مصیبت نہیں چاہیے
ذرہ حیدرآبادی
عبدالرحمان
No comments:
Post a Comment