عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
اے شاہ عربﷺ ہو نظر کرم عصیاں سے بھری امت پہ ذرا
منزل پہ پہنچ جائیں ہم سب اس وقت تلک رحمت ہو ذرا
میں منگتی ہوں عالی در کی میں صدقہ کسی کا کیوں مانگوں
اتنی سی تو خواہش ہے میری کہ قبر میری جنّت ہو ذرا
نسبت ہے میری حسنینؑ سے تو اتنا تو یہ بنتا ہے نخرہ
اٹھوں میں بقیع کی مٹی سے اتنی تو میری قسمت ہو ذرا
دنیا بھی میری اچھی کی ہے ہو حشر کی گرمی میں نرمی
ٹھنڈی سی چلے جنت کی ہوا جس آن مجھے وحشت ہو ذرا
یہ نسبت خاص ہے عام نہیں، سونے سے تو پوچھو کیا گزری
جلتا ہے تو کُندن بنتا ہے، برداشت کی بھی ہمت ہو ذرا
ہر اک کے بس کی بات نہیں اس نسبت سے جڑنا مہرو
جو غلامئ سید چاہتا ہو تو آنکھ میں بھی حُرمت ہو ذرا
سیدہ مہرو مصور صلاح الدین
No comments:
Post a Comment