Saturday, 12 October 2024

تمہارے ظلم پر تحقیق ہو گی

 تمہارے ظلم پر تحقیق ہو گی

کوئی پیدا نئی تحریک ہو گی

خدا نے جس جگہ تم کو بنایا

بہت ہی وہ جگہ تاریک ہو گی

 کسی محفل میں جانا ایک دن تم 

مِری باتوں کی بھی تصدیق ہو گی

اگر خاموش بھی بیٹھے رہو تو

تِرے قصوں پہ بھی تشکیک ہو گی

جہاں سارا مجھے یہ بولتا ہے 

تمہارے پاس کچھ تبریک ہو گی؟

بتا نیلام کرنے والے مجھ کو؟

یوں میری اور کیا تضحیک ہو گی

حیا کاعکس بھی جو نا رہے تو

نسل تجھ سی کوئی زندِیق ہو گی

 یوں تجھ سے دور جتنا ہو گی قاقِیش

زرا زخموں میں کچھ  تفریق ہو گی


قاقیش

صبغہ راؤ قاقیش

No comments:

Post a Comment