عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
وہ شام حرم صبح مدینہ کی فضا ہو
اور لب پہ مِرے صلِ علا صلِ علا ہو
اے کاش نہ کچھ خواہشِ دل اس کے سوا ہو
ہاتھوں میں مرے دامنِ محبوبِﷺ خدا ہو
اللہ رے حق آپﷺ کی توصیف و ثنا کا
ہم ایسے گنہ گاروں سے کس طرح ادا ہو
یکساں ہیں سبھی رحمتِ عالم کی نظر میں
وہ کوئی شہنشاہ ہو یا کوئی گدا ہو
اے کاتبِ تقدیر غلامانِ نبیﷺ میں
اے کاش کہ میرا بھی کہیں نام لکھا ہو
حاصل ہو مجھے کلمۂ طیب کی سعادت
یہ میری تمنا ہے کہ جب وقتِ قضا ہو
قدموں میں جھکے سطوتِ شاہی بھی اسی کے
وہ جو درِ سرکار دو عالمﷺ کا گدا ہو
اللہ کے محبوبﷺ ہیں اللہ ہی جانے
"نعتِ شہِ کونینﷺ کا حق کیسے ادا ہو"
ہر مشکلیں سرکارؐ کے صدقے میں ہوں آساں
اللہ سے آفاق یہی اپنی دعا ہو
آفاق فاخری
No comments:
Post a Comment