Sunday, 13 October 2024

وہ شام حرم صبح مدینہ کی فضا ہو

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


وہ شام حرم صبح مدینہ کی فضا ہو

اور لب پہ مِرے صلِ علا صلِ علا ہو

اے کاش نہ کچھ خواہشِ دل اس کے سوا ہو

ہاتھوں میں مرے دامنِ محبوبِﷺ خدا ہو

اللہ رے حق آپﷺ کی توصیف و ثنا کا

ہم ایسے گنہ گاروں سے کس طرح ادا ہو

یکساں ہیں سبھی رحمتِ عالم کی نظر میں

وہ کوئی شہنشاہ ہو یا کوئی گدا ہو

اے کاتبِ تقدیر غلامانِ نبیﷺ میں

اے کاش کہ میرا بھی کہیں نام لکھا ہو

حاصل ہو مجھے کلمۂ طیب کی سعادت

یہ میری تمنا ہے کہ جب وقتِ قضا ہو

قدموں میں جھکے سطوتِ شاہی بھی اسی کے

وہ جو درِ سرکار دو عالمﷺ کا گدا ہو

اللہ کے محبوبﷺ ہیں اللہ ہی جانے

"نعتِ شہِ کونینﷺ کا حق کیسے ادا ہو"

ہر مشکلیں سرکارؐ کے صدقے میں ہوں آساں

اللہ سے آفاق یہی اپنی دعا ہو


آفاق فاخری

No comments:

Post a Comment