عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
فردا کے خوف سے رہوں اب خانہ خراب کیوں
ساتھ ہے مصطفیﷺ کا پھر یہ اضطراب کیوں
خطاکار عاصی ہوں میں قابل تعزیر ہوں
نبیﷺ کا ہوں غلام میں مجھ پر عتاب کیوں
آفتاب میں ہے نور جلوے چاند تاروں میں
باطن و ظاہر میں تو اس پر نقاب کیوں
آپﷺ کی دید کو یہ غلام تڑپ رہا ہے
ان کے در پہنچ جاؤں پھر یہ خوف عذاب کیوں
جن پر درودﷺ پڑھتا ہوں آ لینے دو فرشتو
تصدیق تو ہو لینے دو پھر یہ حساب کیوں
بخش دے یعقوب کو تو ہے مگر قابل سزا
بندہ ہوں تیرے حبیبؐ کا یہ پیچ و تاب کیوں
محمد یعقوب
No comments:
Post a Comment