Sunday 13 October 2024

فردا کے خوف سے رہوں اب خانہ خراب کیوں

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


فردا کے خوف سے رہوں اب خانہ خراب کیوں

ساتھ ہے مصطفیﷺ کا پھر یہ اضطراب کیوں

خطاکار عاصی ہوں میں قابل تعزیر ہوں

نبیﷺ کا ہوں غلام میں مجھ پر عتاب کیوں

آفتاب میں ہے نور جلوے چاند تاروں میں

باطن و ظاہر میں تو اس پر نقاب کیوں

آپﷺ کی دید کو یہ غلام تڑپ رہا ہے

ان کے در پہنچ جاؤں پھر یہ خوف عذاب کیوں

جن پر درودﷺ پڑھتا ہوں آ لینے دو فرشتو

تصدیق تو ہو لینے دو پھر یہ حساب کیوں

بخش دے یعقوب کو تو ہے مگر قابل سزا

بندہ ہوں تیرے حبیبؐ کا یہ پیچ و تاب کیوں


محمد یعقوب

No comments:

Post a Comment