Wednesday 23 November 2016

دیکھوں تو شہر بھر ہی تماشا دکھائی دے

دیکھوں تو شہر بھر ہی تماشا دکھائی دے
چیخوں تو پیڑ پات بھی بہرا دکھائی دے
ہر شخص اپنے آپ کو کرتا رہے تلاش
ہر شخص اپنے اپ میں چھپتا دکھائی دے
میں ہی نہیں ہوں اپنی تباہی کی داستاں
وہ بھی اب اپنے آپ سے لڑتا دکھائی دے
کرتا رہا تلاش جو ماں اپنی عمر بھر
مجھ کو ہر اک سڑک پر وہ بچہ دکھائی دے
جھوٹا نہیں ہوں میں بھی محبت کے باب میں
اور وہ بھی اپنے حال میں سچا دکھائی دے
جیسے کسی جزیرے پہ تنہا ہو آدمی
ہر شخص یوں خاموش سا کھویا دکھائی دے

تاجدار عادل

No comments:

Post a Comment