Friday, 26 November 2021

جب دین مصطفیٰ کا مرے گھر میں آ گیا

 حمد باری تعالیٰ


جب دین مصطؐفیٰ کا مِرے گھر میں آ گیا

ایمان کا سرور بھی پیکر میں آ گیا

کعبے کو دیکھتے ہی طبیعت بہل گئی

جینے کا حوصلہ دلِ مضطر میں آ گیا

سب کچھ دیا خدا نے، کبھی بھی نہ یہ کہا

"دستک دئیے بغیر مِرے گھر میں آ گیا"

دنیا کی اور خود کی نہ مجھ کو خبر رہی

میں جب تجلیوں کے سمندر میں آ گیا

کفار بے خبر ہی رہے تیری ذات سے

ہم کو تِرا یقین تو پل بھر میں آ گیا

تیرے سوا ہے کون بھلا جو نواز دے

دامن میں خالی لے کے تِرے گھر میں آ گیا

اعجاز اس کی شانِ کریمی کے میں نثار

مانگا تھا میں نے جو بھی مقدر میں آ گیا


اعجاز قریشی

No comments:

Post a Comment