Saturday 27 November 2021

رات گھنیری ہو جاتی ہے

 رات گھنیری ہو جاتی ہے

آنکھوں کے دروازوں پر

کھینچ کے پلکوں کے پردے

جب بھی میں سو جاتا ہوں

نیند کی کھڑکی کھل جاتی ہے

چپکے چپکے تیرے خواب

اس کھڑکی سے آ جاتے ہیں

بازو میرے سو جاتے ہیں


افسر رضا

No comments:

Post a Comment