Friday 26 November 2021

زلف سرکار سے جب چاند چمکتا ہو گا

عارفانہ کلام نعتیہ کلام


زلفِ سرکارؐ سے جب چاند چمکتا ہو گا

مہر بھی دیکھ کے آنکھوں کو جھپکتا ہو گا

رشک سے قطرۂ شبنم اسے تکتا ہو گا

چشمِ سرکارؐ سے آنسو جو چھلکتا ہو گا

میرے سرکارؐ جہاں سے بھی گزرتے ہوں گے

راستہ خلد کی خوشبو سے مہکتا ہو گا

شاہِ لولاکؐ کے ٹکڑوں پہ جو پلتا ہے وہ

در پہ اغیار کے ہرگز نہ بھٹکتا ہو گا

ہو کسی غم کی جگہ اس میں مزمل کیسے

یادِ سرکارؐ میں جو دل بھی دھڑکتا ہو گا


مزمل شاہ

No comments:

Post a Comment