Friday, 26 November 2021

دین نبی کی آن بچائی حسین نے

 عارفانہ کلام منقبت سلام مرثیہ بر امامؑ عالی مقام


دینِ نبؐی کی آن بچائی حسؑین نے

نوکِ سِناں پہ رات بِتائی حسؑین نے

کُھل کر یزید سارے ہی میداں میں آ گئے

جب جب صدائے حق بھی لگائی حسؑین نے

نقشہ تمام جنگ کا تب ہی بدل گیا

اکبرؑ کی لاش جِیسے اٹھائی حسؑین نے

ہر اک زباں پہ تھا کہ علیؑ پھر سے آ گئے

یوں رَن میں ذولفقار چلائی حسؑین نے

جاں دے دو سر جُھکاؤ نہ ظالم کے سامنے

یہ بات کربلا میں بتائی حسؑین نے

جتنی سپاہِ شام کھڑی تھی فرات پر

پل بھر میں ساری فوج ہٹائی حسؑین نے

پوری یزیدیت اسے سَر کر نہ پائے گی

کربل میں جو لکیر لگائی حسؑین نے

آدمؑ سے لے کے سارے نبیؑ دیکھتے رہے

ایسی نمازِ عشق پڑھائی حسؑین نے

عرشِ خدا لزرنے لگا ظلم دیکھ کر

جب کربلا میں دی ہے دہائی حسؑین نے

ہم سب نے بانٹ ڈالا محمدﷺ کے دین کو

سر دے کے جس کی شان بڑھائی حسؑین نے


عجیب ساجد

No comments:

Post a Comment