عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
جب دیکھا کمر باندھے ہوئے ماں نے پسر کو
صدمہ ہوا تب بانوئے مجروح جگر کو
ہمشکلِ نبیؑ سے یہ کہا پیٹ کے سر کو
قربان یہ ماں ہو گئی جاتے ہو کدھر کو
اس وقت کسی کام کو بابا کے چلے ہو
یا کس کے کمر لینے کو صغراؑ کے چلے ہو
اکبرؑ نے کی یہ عرض کے اے مادرِ محزوں
صغراؑ کا نہ لو نام کہ ہوتا ہے جگر خوں
ممکن نہیں اب اس کو سوا حشر کے دیکھوں
باباؑ کے نہیں کام کو اپنے میں چلا ہوں
جنت کی طرف جاتا ہے گُلفام تمہارا
لو کام تو مِرا ہے پہ ہے نام تمہارا
دلگیر لکھنوی
لالہ چھنو لال دلگیر
No comments:
Post a Comment